By Mahfooz-Ur-Rehman
میں کیوں نماز پڑھتا ہوں ؟
نماز پڑھو اس سے پہلے کہ تمہاری نماز پڑھی جائے ۔ انسان جہاں بہت سے گناہ کا ارتکاب بلاروک ٹوک کیے جاتے ہیں وہاں پر جرم بھی ہم جان بوجھ کر کیے جارہے ہیں یعنی نماز سے غفلت یا ترک نماز ، نماز سے غافل۔
اور یہ سب غافلت شیطان کی وجہ سے ہے کسی سے نماز پڑھنے کی بات کی جائے تو کہتے ہے کوئی بات نہیں کل پڑھ لیں گے۔ ابھی تو بہت وقت باقی ہے پھر سوچیں گیا۔اس کے علاوہ یہ جملہ بہت مشہور ہے کہ نماز بوڑھے ہوکر پڑھیں گے ابھی تو جوانی ہے مزے کرو اور جب اُن سے کہا جائے کہ قبر میں سب سے پہلا سوال نماز کے بارے میں ہوگا تو کیالوگ کہتے ہیں جب جائیں گے تو دیکھاجائے گا۔اس طرح کے بہانے روز لگاتے ہیں اور نماز پڑھنے کے بارے میں سوچتے ہی نہیں ۔یہ سب شیطان کی جھوٹی تسلیاں ہیں ۔حضرت عمر فاروقؓ نے فرمایا ’’اس انسان کا اسلام میں کوئی حصہ نہیں جس نے نماز کوترک کیا‘‘لیکن آج کے دور میں اکثرلوگوں کی اکثریت نماز سے غافل ہے لا پرواہ ہے اورسستی میں ڈوباہوا ہے۔کوئی کہتے ہے کہ میرے کپڑے پاک نہیں ہیں یامیرے پاس ٹائم نہیں ہے۔استغفراﷲیہ بھی کہ دیتے ہے کہ نماز پڑھنے کے کیا فائدے ہے۔اور اس کو ناپڑھنے کے کیا نقصانات ہیں ۔اس طرح کہ بہت سے سوال ذہنوں میں ہیں لوگوں کے۔ حضوراکرم ﷺ نے فرمایا’’کہ پانچ وقت نماز پڑھنے والے کیلئے اﷲ تعالیٰ نے خوش خبری دی ہے کہ جس نے اچھا وضو کیا اور نماز وقت پڑھی تو اﷲ تعالیٰ نے وعدہ کیا ہے کہ ان کہ گناہ معاف کردئے گے ۔
ایک دفعہ حضور ﷺ نے دیکھا کہ ایک آدمی جلدی جلدی نماز پڑھ رہا ہے تو آپﷺ نے فرمایا دوبارہ پڑھو تم نے نماز صحیح نہیں پڑھی ہررکوع، سجود مکمل کرنے چاہےئے ۔تم جب نماز کیلئے کھڑے ہو تو پورا وضو کرو اورقبلہ کی طرف منہ کرو اور ’’اﷲاکبر ‘‘پڑھو ہر عمل اطمینان سے کرو کیونکہ بے شک نماز ایمان والوں پر وقت کی پابندی کے ساتھ فرض کی گئی ہے اور قرآن پاک نے بھی یہ بات واضح کردی ہے کہ چاہیے نماز کوضرورت جانے جیسے کھانا پینا، اٹھنا سونا وغیرہ ضروری ہے اسی طرح نماز بھی بہت ضروری ہے اور جولوگ کھانے ،پینے کو ہی اپنی ضرورت سمجھتے ہیں توجانور بھی تو کھاتے ، پیتے ہیں تو پھر جانور اور انسان میں کیا فرق ہے اور صرف اسی کوضرورت سمجھتا ہے تو وہ جانور سے بھی زیادہ بدتر ہے کیونکہ جانور کے پاس آنکھ،کان اور دل ہے مگر وہ سوچتے نہیں ہے ۔مگر انسا کے پاس تو یہ سب چیزیں ہیں ۔اس کے باوجود بھی نہ سوچے تو یہ ا س کی غفلت ہے ۔اسی حوالے سے ایک واقعہ جو میںآپ کو بتاناچاہتا ہوں کہ میرے د وست کا ایک دوست تھا تو میرے دوست نے اپنے دوست سے کہاکہ آوٗیار ہم نماز پڑھنے چلتے ہیں تو اٗس نے کیا کہ میں فیصل آباد پاکستان کا میچ دیکھنے جا رہا ہوں۔ تو میں کل صبح سے ساری نمازیں پڑھوں گا ۔اٗسے کیا پتہ تھا کہ میں واپسی پر گھر آوٗں گا بھی کہ نہیں۔ایسا ہوا کہ اٗس کا Accidentہو گیا اور وہ اللہ کو پیارا ہو گیا۔اگر وہ نماز پڑھنے چلا جاتا ہے تو شا ید نماز کے دوران موت آجاتی۔آپ یہ سوچلے کہ کیا اُسے پڑھنے کاموقع ملا کہیں اور اس کی نماز پڑھی گئی۔
نماز پڑھو اس سے پہلے کہ تمہاری نماز پڑھی جائے ۔ انسان جہاں بہت سے گناہ کا ارتکاب بلاروک ٹوک کیے جاتے ہیں وہاں پر جرم بھی ہم جان بوجھ کر کیے جارہے ہیں یعنی نماز سے غفلت یا ترک نماز ، نماز سے غافل۔
اور یہ سب غافلت شیطان کی وجہ سے ہے کسی سے نماز پڑھنے کی بات کی جائے تو کہتے ہے کوئی بات نہیں کل پڑھ لیں گے۔ ابھی تو بہت وقت باقی ہے پھر سوچیں گیا۔اس کے علاوہ یہ جملہ بہت مشہور ہے کہ نماز بوڑھے ہوکر پڑھیں گے ابھی تو جوانی ہے مزے کرو اور جب اُن سے کہا جائے کہ قبر میں سب سے پہلا سوال نماز کے بارے میں ہوگا تو کیالوگ کہتے ہیں جب جائیں گے تو دیکھاجائے گا۔اس طرح کے بہانے روز لگاتے ہیں اور نماز پڑھنے کے بارے میں سوچتے ہی نہیں ۔یہ سب شیطان کی جھوٹی تسلیاں ہیں ۔حضرت عمر فاروقؓ نے فرمایا ’’اس انسان کا اسلام میں کوئی حصہ نہیں جس نے نماز کوترک کیا‘‘لیکن آج کے دور میں اکثرلوگوں کی اکثریت نماز سے غافل ہے لا پرواہ ہے اورسستی میں ڈوباہوا ہے۔کوئی کہتے ہے کہ میرے کپڑے پاک نہیں ہیں یامیرے پاس ٹائم نہیں ہے۔استغفراﷲیہ بھی کہ دیتے ہے کہ نماز پڑھنے کے کیا فائدے ہے۔اور اس کو ناپڑھنے کے کیا نقصانات ہیں ۔اس طرح کہ بہت سے سوال ذہنوں میں ہیں لوگوں کے۔ حضوراکرم ﷺ نے فرمایا’’کہ پانچ وقت نماز پڑھنے والے کیلئے اﷲ تعالیٰ نے خوش خبری دی ہے کہ جس نے اچھا وضو کیا اور نماز وقت پڑھی تو اﷲ تعالیٰ نے وعدہ کیا ہے کہ ان کہ گناہ معاف کردئے گے ۔
ایک دفعہ حضور ﷺ نے دیکھا کہ ایک آدمی جلدی جلدی نماز پڑھ رہا ہے تو آپﷺ نے فرمایا دوبارہ پڑھو تم نے نماز صحیح نہیں پڑھی ہررکوع، سجود مکمل کرنے چاہےئے ۔تم جب نماز کیلئے کھڑے ہو تو پورا وضو کرو اورقبلہ کی طرف منہ کرو اور ’’اﷲاکبر ‘‘پڑھو ہر عمل اطمینان سے کرو کیونکہ بے شک نماز ایمان والوں پر وقت کی پابندی کے ساتھ فرض کی گئی ہے اور قرآن پاک نے بھی یہ بات واضح کردی ہے کہ چاہیے نماز کوضرورت جانے جیسے کھانا پینا، اٹھنا سونا وغیرہ ضروری ہے اسی طرح نماز بھی بہت ضروری ہے اور جولوگ کھانے ،پینے کو ہی اپنی ضرورت سمجھتے ہیں توجانور بھی تو کھاتے ، پیتے ہیں تو پھر جانور اور انسان میں کیا فرق ہے اور صرف اسی کوضرورت سمجھتا ہے تو وہ جانور سے بھی زیادہ بدتر ہے کیونکہ جانور کے پاس آنکھ،کان اور دل ہے مگر وہ سوچتے نہیں ہے ۔مگر انسا کے پاس تو یہ سب چیزیں ہیں ۔اس کے باوجود بھی نہ سوچے تو یہ ا س کی غفلت ہے ۔اسی حوالے سے ایک واقعہ جو میںآپ کو بتاناچاہتا ہوں کہ میرے د وست کا ایک دوست تھا تو میرے دوست نے اپنے دوست سے کہاکہ آوٗیار ہم نماز پڑھنے چلتے ہیں تو اٗس نے کیا کہ میں فیصل آباد پاکستان کا میچ دیکھنے جا رہا ہوں۔ تو میں کل صبح سے ساری نمازیں پڑھوں گا ۔اٗسے کیا پتہ تھا کہ میں واپسی پر گھر آوٗں گا بھی کہ نہیں۔ایسا ہوا کہ اٗس کا Accidentہو گیا اور وہ اللہ کو پیارا ہو گیا۔اگر وہ نماز پڑھنے چلا جاتا ہے تو شا ید نماز کے دوران موت آجاتی۔آپ یہ سوچلے کہ کیا اُسے پڑھنے کاموقع ملا کہیں اور اس کی نماز پڑھی گئی۔